Pages

Sunday, December 15, 2013

زمیں تھی میری مگر آسمان اس کا تھا

زمیں تھی میری مگر آسمان اس کا تھا
 ۔۔۔ اسی لیے مجھے خود پر گمان اس کا تھا

وہ جس کے واسطے لڑتا رہا تھا میں سب سے
 ۔۔۔ مرے خلاف ہی ہر یک بیان اس کا تھا

میں اب جو دھوپ میں جلتا ہوں اسی کا ہے کرم
 ۔۔۔ میں جس کی چھاوں میں تھا سائبان اس کا تھا

No comments:

Post a Comment