جانِ جاں!
کچھ کہو!
خامشی کی زباں سنتے سنتے مرے کان تھکنے لگے
جانتا ہو محبت میں اظہار کب
کھوکھلے حرف و معنی کا محتاج ہے
مانتا ہوں محبت وہ احساس ہے
جس میں خاموشیاں بات کرنے لگیں
روح سننے لگے دھڑکنوں کی زباں
پھر بھی اب جانِ جاں!
خامشی کی زباں سنتے سنتے مرے کان تھکنے لگے
No comments:
Post a Comment